والد کی فریاد

بوڑھا ہوگیا ہوں میں تھوڑا وقت دے دیا کر
بیٹھ کر دو چار ہی سہی پر مجھ سے باتیں کیا کر
تو ہی میری لاٹھی ہے تو ہی میری روشنی ہے
کچھ پل کیلئے ساتھ میرے راستہ طے کیا کر
مرجاؤں گا ایک دن چلاجاؤں گا چھوڑ کر تجھے
جو بچی ہے زندگی ، لمحے کچھ میرے لئے بھی رکھا کر

0 تبصرہ جات::

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔