غذا کے بارے میں ابتدائی معلومات


ہمارا جسم ایک مشین کی طرح ہے جسے آپ کار یا گاڑی کے انجن سے تشبیہ دے سکتے ہیں۔ کار کے انجن میں پٹرول جل کر توانائی مہیا کرتا ہے۔
جبکہ ہمارے جسم میں خوراک جل کر توانائی مہیا کرتی ہے۔
جو غذائیں جل کر جسم میں توانائی مہیا کرتی ہیں۔ انہیں توانائی مہیا کرنے والی غذائیں کہا جاتا ہے۔
مثلاً چینی، نشاستہ، خوردنی تیل گھی، اور چربی وغیرہ۔
ان مشینوں اور انسانی جسم میں فرق یہ ہے کہ انسانی جسم قدوقامت میں بڑھتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ بچپن سے جوانی تک جسم کے مختلف اعضاء میں نشوونما کی وجہ سے تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں۔ اس نشوونما کے لیے مطلوبہ بنیادی مواد غذاؤں سے ہی پورا ہوتا ہے۔ ایسی غذائیں جو جسم کے قدوقامت میں نشونما کا باعث بنتی ہیں۔ نشوونما کرنے والی غذائیں کہلاتی ہیں۔ جیسے پروٹین جو دالوں اور پھلی قسم کی اجناس، گوشت، مچھلی، دودھ، اور انڈے وغیرہ سے حاصل کی جاتی ہیں۔
کار کے انجن میں دوسرے تیل بھی استعمال ہوتے ہیں۔ جیسے موبل آئل اور بریک آئل وغیرہ جو انجن میں جلنے کا کام تو نہیں کرتے لیکن انجن کی صحیح حالت کے لیے ضروری ہیں۔ انسانی خوراک میں یہی حیثیت وٹامنز، نمکیات، اور معدنیات کو حاصل ہے۔
یہ وٹامنز جسم کو توانائی تو مہیا نہیں کرتے لیکن جسم کو دوسری غذاؤں سے توانائی حاصل کرنے میں مدد ضرور کرتے ہیں۔ وٹامنذ کو حفاظتی خوراکیں بھی کہا جاتا ہے۔ یہ سبزیوں اور پھلوں میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔ ہمارے جسم میں معدنیات اور نمکیات بھی قلیل مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ مثلاً کیلشیم ہڈیوں کا اہم جزو ہے اور فولاد خون کا ایک حصہ ہے۔ سوڈیم اور پوٹاشیم جسم کے حضوں کی کارکردگی کے لیے ضروری ہیں۔
پانی ہمارے جسم کا ایک اہم جزو ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ سارے جسمانی وزن کا ساٹھ فیصد پانی پر مشتمل ہے مختلف اعضاء کے اندر پانی کی مقدار مختلف ہوتی ہے۔ اور تھوڑی سی کمی بھی جسمانی کارکردگی پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔

0 تبصرہ جات::

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔