حیض کی حقیقت و ماہیت و ضرورت


حیض کی حقیقت و ماہیت و ضرورت:
دنیا میں شاید ہی کوئی ایسی عورت ہو جو صحت مند بھی ہو اور اسے خون حیض نہ آتا ہو، ورنہ ہر نوجوان صحت مند عورت کو ہر ماہ خون حیض آیا کرتا ہے۔
جسے ہند و پاکستان کی عورتیں مختلف محاوروں سے اس کا اظہار کرتی ہیں۔
مثلاً
نماز قضا ہونا۔ کپڑوں سے ہونا۔ کپڑے آنا کہتی ہیں۔
بعض علاقوں کی عورتیں ماہواری آنا، یا پھول آنا کے نام سے پکارتی ہیں۔
کچھ تاریخ  آنا کے نام سے، یا دن آنا کے نام سے بھی اظہار کرتی ہیں۔
غرض مختلف زبانوں ، علاقوں میں مختلف طریقہ اظہار ہے۔
اردو میں اسے حیض کہتے ہیں۔ طب اسلامی میں طمث اور ایلوپیتھک میں مین سس کہتے ہیں۔
خواتین کی تندرستی کے معاملے میں حیض کا خاصا عمل دخل ہے۔
یہ خواتین کی صحت کو جانچنے کا ایک پیمانہ ہے۔
اگر حیض کا دورانیہ ، مدت ، اور مقدار بالکل صحیح ہے تو عورت تندرست ہے۔ ورنہ اس کی صحت خراب ہے۔اور اسے معالجاتی توجہ کی ضرورت ہے۔
حیض کا دورانیہ: تندرست عورتوں میں حیض کا دورہ 28 روز کے بعد ہر ماہ ہوا کرتا ہے۔ البتہ بعض عورتوں کو 24 روز  بعد اور بعض کو 32 روز بعد بھی آیا کرتا ہے۔ اگر یہ سلسلہ باقاعدہ رہے تو مرض میں شمار نہیں کیا جاتا۔ مثلاً جس عورت کو 24 روز بعد آتا ہے تو اسے ہر بار 24 روز بعد ہی آنا چاہیے، یہ نہ ہو کہ کبھی 24 روز بعد ہوا ، اور کبھی 30 روز بعد۔
یعنی سلسلہ باقاعدہ رہنا چاہیے۔ اگر بے قاعدگی ہے تو مرض ہے۔
مدت حیض: عام طور پر تندرست عورتوں کو 4 دن سے 6دن حیض آیا کرتا ہے۔
یاداشت: جب حمل قرار پاتا ہے تو حیض آنا بند ہوجاتا ہے۔ لیکن عورت کے معدہ، دل ، دماغ چکرا جاتے ہیں۔ چنانچہ بھوک صحیح نہیں لگتی اکثر بدہضمی رہنے لگتی ہے۔بعض اوقات کوئی شے بھی حاملہ کھائے قے میں نکل جاتی ہے۔ اس طرح حاملہ عورت پریشان رہنے لگتی ہے۔
حیض کا زمانہ:
ہندو پاکستان کی نوجوان لڑکیوں کو عام طور پر 14 سے 16 سال کی عمر میں حیض آنا شروع ہوجاتا ہے۔
لیکن آب و ہوا، زیادہ مرغن اغذیہ کا استعمال، خاندانی ماحول، موروثی حالات، طرز زندگی، جنسی ماحول خصوصاً جہاں نوجوان لڑکے لڑکیوں کا آزادانہ میل جول ہو۔ مخلوط تعلیم وغیرہ عصبی مراکز کو ہیجان میں لاتے ہیں۔
اس کے علاوہ شہری لڑکیوں کو دیہاتی لڑکیوں کی نسبت حیض جلد آنا شروع ہوتا ہے۔
بنگلہ دیش اور بنگال کی آب و ہوا میں اکثر 9سال کی عمر میں ہی حیض شروع ہوجاتا ہے۔ اس کے برعکس سرد ممالک جیسے چائنہ، افغانستان، یورپین ممالک میں اکثر 18، یا 20 سال کی عمر میں حیض شروع ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ عیش و عشرت کی زندگی بسر کرنے ، فلم بینی، عشقیہ ناول پڑھنے والی لڑکیوں کو بھی حیض جلد آیا کرتا ہے۔
جسمانی تبدیلیاں: جونہی نوجوان لڑکیوں کو حیض آنا شروع ہوتا ہے، تو ان کے جسم میں کئی اہم تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ دیگر تبدیلیوں سے قطع نظر ظاہری طور پر ان کے پستان بڑھنے لگتے ہیں جس سے لڑکی کا جسم و سینہ بھر جاتا ہے۔ اور اس کی خوبصورتی دو چند ہوجاتی ہے۔
حیض کی مقدار: عام طور پر تندرست نوجوان لڑکی کو 2سے 4 اونس تک حیض آیا کرتا ہے۔ حیض پہلے روز سیاہی مائل سرخ، دوسرے تیسرے روز گہرا سرخ، چوتھے پانچویں دن ہلکا سرخ ہوجاتا ہے۔
اسی طرح پہلے روز کم، دوسرے تیسرے روز خوب کثرت سے آتا ہے۔ چوتھے پانچویں دن کم ہو کر بند ہوجاتا ہے۔
حیض کے دوران حفظ ماتقدم:
جس لڑکی یا عورت کو حیض شروع ہو، اسے سردی سے بچنا چاہیے۔ ٹھنڈے مشروبات استعمال نہیں کرنے چاہیے۔ غسل بھی نسبتاً گرم پانی سے کرنا چاہیے۔ ورنہ بعض اوقات اچانک حیض رک کر رحم میں شدید درد کا باعث ہوسکتا ہے۔
دوران حیض لڑکیوں کو گندہ مواد جذب کرنے والی گدیاں (سینٹر پیڈ) استعمال کرنی چاہیے، جب وہ حیض سے تر ہوجائیں تو بدل دینی چاہیے۔ یہ گدیاں صاف ستھری ہونی چاہیے ورنہ کسی بیماری میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

0 تبصرہ جات::

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔